Friday, 7 August 2015

پاک رٹائرڈ افسر طارق کھوسہ کا سنسنی خیز انکشاف!

ساری دنیا جانتی ہے کہ ممبئی میں 26 نومبر2008 ء کو ہوئے دہشت گردانہ حملے کے پیچھے پاکستان کا ہاتھ تھا لیکن جب بھی بھارت نے یہ اشو اٹھایا ہے ہمیشہ پاکستان نے اس سے انکار ہی کیا ہے۔ تمام ثبوتوں کے باوجود پاکستان نے بے شرمی دکھاتے ہوئے اس سے صاف انکار کر بھارت کو جھٹلانے کی کوشش کی ہے لیکن اب خود پاکستان کے ایک انتہائی اہم افسر نے مانا ہے کہ پاکستان ہی 26/11 حملوں کا ماسٹر مائنڈ تھا۔ پاکستان کے رول کی پول پٹی خود پاکستانی خفیہ ایجنسی ایف آئی اے کے ایک رٹائرڈ ڈائریکٹر جنرل طارق کھوسہ نے کھول دی ہے۔ انہوں نے صاف کہا ہے کہ پاکستان کو اس گھناؤنے قتل کانڈ میں اپنی غلطی قبول کرلینی چاہئے۔ پاکستان کی فیڈرل ایجنسی ایف آئی اے کے سابق ڈائریکٹرجنرل و ممبئی حملوں کی تفتیش کرنے والے طارق کھوسہ نے اپنی سرکار کو گھیرتے ہوئے اس کے ارادے پر زبردست حملہ کیا ہے۔کھوسہ نے لکھا ہے کہ پاکستان کوہر حال میں مان لینا چاہئے کہ اس نے پاکستانی دہشت گردوں کو سمندر کے راستے ممبئی تک پہنچانے کی غلطی کی تھی۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ سچ کا سامنا کیا جائے اور اپنی غلطی مان لی جائے۔ کھوسہ نے کہا دیش کی پوری سکیورٹی مشینری کویہ یقینی کرنا ہوگا کہ اس تباہ کن آتنک وادی حملے کو انجام دینے والے اور اس کی سازش رچنے والے قانون کے کٹہرے میں کھڑے کئے جائیں۔ انہوں نے لکھا ہے کہ بچاؤ فریق کا معاملہ لٹکانے کی حکمت عملی جج صاحبان کا بار بار تبادلہ کیا جانا، اور معاملے کے استغاثہ کا قتل ، اور کچھ اہم گواہوں کا بنیادی گواہیوں سے پلٹ جانا، بچاؤ فریق کے لئے زبردست دھکا ثابت ہوا۔ اس خلاصے سے کئی ثبوت سامنے آتے ہیں۔ اجمل قصاب پاکستانی شہری تھا جس کے رہنے کی جگہ اور ابتدائی تعلیم ایک ممنوعہ تنظیم میں اس کے شامل ہونے کے بارے میں ثبوت ہے۔ لشکر طیبہ کے آتنک وادیوں کو سندھ کے ٹھٹھا شہر کے پاس ٹریننگ دی گئی اور انہیں وہاں سے سمندر ی راستے سے بھیجا گیا۔ تفتیش رسانوں نے ٹریننگ کیمپ کی پہچان کرلی تھی اور اس کا پتہ لگا لیا تھا۔ ممبئی میں تجربے کئے گئے دھماکو سازو سامان کے لین دین اور اس ٹریننگ کیمپ سے برآمد ہوئے اور ان کا ملان بھی ہوگیا، طارق کھوسہ نے جس طرح ایک ساتھ سات ثبوتوں کو سامنے رکھا ہے اس سے پاکستان ایسی حالت میں ہے کہ وہ اب اپنا بچاؤ نہیں کرسکتا ۔انہوں نے پاکستان کو نہ صرف بے نقاب کیا ہے بلکہ ممبئی حملے کی سماعت میں کس طرح کی ٹال مٹولی ہورہی ہے یہ بھی نئے سرے سے صاف کیا ہے کہ ایسا جان بوجھ کر کیا جارہا ہے۔ حالانکہ انہوں نے پاکستان سرکار کو یہ نصیحت دی ہے کہ وہ سچ کا سامنا کرنے کے ساتھ ہی اپنی غلطیوں کو تسلیم کرے اور ممبئی حملے کی سازش رچنے والوں کو سزا دلانا یقینی بنائے۔ لیکن ہمیں نہیں لگتا کہ پاکستان کے رویئے میں کوئی بڑی تبدیلی ہوگی اور وہ طارق کھوسہ کے بیان کو بھی اول جلول بہانے بنا کر مسترد کردے گا لیکن اتنا تو ہوا کہ کھوسہ نے پاکستان کو بے نقاب کردیا اور پاکستان کے قول اور فعل میں فرق کو بے نقاب کیا ہے۔ ہم طارق کھوسہ کی ایمانداری کو سلام کرتے ہیں۔
(انل نریندر)

No comments:

Post a Comment